رمضان میں ریسٹورنٹس بند کرنے پر پارلیمنٹ کا رد عمل

IQNA

رمضان میں ریسٹورنٹس بند کرنے پر پارلیمنٹ کا رد عمل

10:49 - May 21, 2018
خبر کا کوڈ: 3504608
بین الاقوامی گروپ: مختلف اداروں میں رمضان المبارک کے دوران تیونس میں ریسٹورنٹس بند کرنے کے حوالے سے اختلافات پر پارلیمنٹ نے رد عمل ظاہر کردیا

رمضان میں ریسٹورنٹس بند کرنے پر پارلیمنٹ کا رد عمل

ایکنا نیوز- خبررساں ادارے حمرین نیوز کے مطابق ملک میں اسلامی تنظیم اور پارٹیاں رمضان المبارک کے دوران احترام رمضان میں ریسٹورنٹس بند کرنے پر اصرار کررہی ہیں جبکہ مخالفین کا کہنا ہے کہ اس سے غیر مسلموں کے حقوق پامال ہوں گے۔

 

ریسٹورنٹس کو بند کرنے کے حوالے سے وزارت داخلہ کے حکم پر اعتراضات کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے

 

وزیر داخلہ «لطفی براهم» نے کہا کہ ملکی قوانین اور اجتماعی نظم و ضبط کے حوالے سے ریسٹورنٹس بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے

 

انکا کہنا تھا کہ کھلے ریسٹورنٹس پر مسلم اکثریتی آبادی ناراض ہوسکتی تھی اور ممکن تھا کہ کھلے ریسٹورنٹس کو شدت پسند افراد دہشت گردانہ مقاصد کے لیے استعمال کرتے۔

 

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلامی ملک ہونے کے ناطے مذکورہ فیصلہ کیا گیا ہے اور اسی طرح ہم یہودی اور عیسائی ایونٹس پر انکی حفاظت کی ذمہ داری بھی اٹھاتے ہیں۔

 

 رکن پارلیمنٹ «هاجر احمد» نے وزیر داخلہ کی باتوں کو غیر منطقی قرار دیتے ہوئے ہوٹلوں کی بندش کو نادرست قرار دیا اور کہا کہ اس ملک میں دیگر مذاہب کے پیروکار بھی حقوق رکھتے ہیں ۔

 

حزب ندا کی رکن پارلیمنٹ «صبرین قوبنتيني» نے کہا ہے کہ اس طرح کے فیصلے وزیر داخلہ کے اختیارات میں شامل نہیں۔

 

قابل ذکر ہے کہ وزارت داخلہ نے اطلاعیے میں تمام ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس مالکان سے احترام رمضان میں دکانیں بند رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔/

3716224

نظرات بینندگان
captcha