مدارس اصلاحات: علمائےکرام کی حکومت سےمکمل تعاون کی یقین دہانی

IQNA

مدارس اصلاحات: علمائےکرام کی حکومت سےمکمل تعاون کی یقین دہانی

9:17 - October 19, 2019
خبر کا کوڈ: 3506756
بین الاقوامی گروپ: اجلاس میں وزیردفاع پرویز خٹک، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، نعیم الحق اور وفاقی وزیر داخلہ اعجاز چوہدری بھی شریک تھے۔ اجلاس کے بعد علامہ طاہر اشرفی نے بتایا کہ ملک میں یکساں نظام تعلیم متعارف کروایا جارہا ہے۔

ایکنانیوز- شفقنا کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرِصدارت علما کے مشاورتی اجلاس میں علمائے کرام کو سعودی عرب،ایران مصالحتی کردار پر بریفنگ دی گئی ۔ اس موقع پرانہوں نے کہا کہ امت مسلمہ میں اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ علمائے کرام اتحاد و یگانگت کے پیغام کو عام کریں۔ وزیر اعظم نے علما سے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے میں بھی کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس سے متعلق انقلابی ریفارمز کی جا رہی ہیں۔ دینی مدارس کے طلبا کو حکومتی سرپرستی فراہم کریں گے۔

اجلاس کے حوالے سے ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مدارس میں دینی تعلیم سمیت سائنسی اور ٹیکنیکل تعلیم بھی دی جائے۔ وزیراعطم کا کہنا تھا کہ حکومت مدارس کے طلبہ کو برابری کی بنیاد پر مواقع دینا چاہتی ہے، حکومت چاہتی ہے کہ مدارس کے طلبہ بھی ڈاکٹر، انجینئر اور آرمی افسربنیں۔اس موقع پر علماء نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ مدارس اصلاحات کے معاملے پر حکومت کے ساتھ ہرممکن تعاون کیا جائے گا۔

اجلاس میں وزیردفاع پرویز خٹک، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان، نعیم الحق اور وفاقی وزیر داخلہ اعجاز چوہدری بھی شریک تھے۔ اجلاس کے بعد علامہ طاہر اشرفی نے بتایا کہ ملک میں یکساں نظام تعلیم متعارف کروایا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نے آزادی مارچ پر زیادہ بات نہیں کی۔ علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومتوں میں دھرنے اور احتجاج ہوتے رہتے ہیں، احتجاج معمول ہے حکومت کو کوئی پریشانی نہیں۔

اس سے قبل اسلام آباد میں دینی مدارس کے زیر تعلیم طلبا میں تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اسلام نے ذہنوں میں ڈال دیا تھا کہ تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، 700 سال تک تمام سرفہرست سائنس دان مسلمان تھے۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ انگریزوں نے مدارس کو دیے جانے والے فنڈ قابو کر لیے، انگریزوں نے سوچ سمجھ کر مسلمانوں کا نظام تعلیم ختم کیا۔ نظام تعلیم ختم ہوا تو مسلمان نیچے گئے، ناانصافی ہے ایک طرف انگریزی، اردو میڈیم اور تیسری طرف مدارس ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اسلام اور تعلیم ساتھ ہوتے تو قوم کو انسانیت کی طرف لے کر جاتے ہیں، ناانصافی ہے کہ ایک ملک میں 3 نظام تعلیم چل رہے ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ مدارس کے طلبا کو بھی مواقع دیے جائیں۔

نظرات بینندگان
captcha