ایکنا نیوز- قرآن کی تیسری سورت «آل عمران» ہے جس میں ۲۰۰ آیات موجود ہیں اور تیسرے اور چوتھی پارے میں ہے. اس سورت کو «آل عمران» کا نام دینا اس وجہ سے ہے کہ اس میں نام «عمران» ذکر کیا گیا ہے۔
آیت ۳۳ میں خاندان عمران اور آیت ۳۵ میں عمران والد گرامی حضرت مریم(س) کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس سورت کو سوره «طیبه» یعنی پاکیزہ اور آلودگی سے پاک بھی ہے جس کا اشارہ حضرت مریم کا گناہوں سے پاک ہونا بیان کیا گیا ہے۔
ترتیب نزول کے حوالے سے یہ اناسی واں سورہ ہے جو رسول گرامی (ص) پر نازل ہوا۔
اس میں تین اہم ترین ہستیوں کی ولادت حضرت یحیی(ع)، حضرت مریم(س) اور حضرت عیسی(ع) کا ذکر موجود ہے۔
آیات سوره «آلعمران» مدنی ہیں اور بعض مفسروں کے مطابق یہ سورہ جنگ بدر اور جنگ احد کے درمیانی وقفے میں نازل ہوا ہے جو مسلمانوں کی صدر اسلام زندگی کا حساس ترین دور مانا جاتا ہے۔
«تفسیر المیزان»، کے مطابق آل عمران کا اصل مقصد مومنین کو صبر و استقامت کی دعوت ہے کہ وہ دشمنوں کے مقابلے استقامت سے کام لیں۔
اس سورت میں اہم ترین موضوعات:
شامل ہیں یعنی ایک حصے میں اسلامی احکام بالخصوص وحدت اور اتحاد کے حوالے سے ہے جہاں خانہ کعبہ یا حج اور امر بالمعروف اور نہی از منکر، تولی و تبرا، مسئلہ امانت، خدا کی راہ میں خرچ کرنا، جھوٹ سے دوری اور مشکلات کے مقابل صبر کرنا ہے۔