سکیولر جماعتیں بی جے پی کو ہرانے میں ناکا م کیوں:اسد اویسی

IQNA

سکیولر جماعتیں بی جے پی کو ہرانے میں ناکا م کیوں:اسد اویسی

20:54 - June 22, 2022
خبر کا کوڈ: 3512134
تہران ایکنا: مختلف ریاستوں میں مسلم ووٹرس کو راغب کرنے میں مجلس کی کامیابی ہوئی مگر سیکولر جماعتیں شدت پسند پارٹی کو شکست کیوں نہیں دے رہی ہیں۔؟

سیاست نیوزکے مطابق ملک بھر کی کئی ریاستوں میں مجلس اتحادالمسلمین کی جانب سے مسلم رائے دہندوں کو متحد کرتے ہوئے انہیں قریب کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے اور تاحال مجلس نے ریاست تلنگانہ و آندھراپردیش کے علاوہ مہاراشٹرا‘بہار ‘ اترپردیش ‘ مغربی بنگال ‘ تمل ناڈ ومیں اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا لیکن تلنگانہ کے علاوہ بہار اور مہاراشٹرا میں اپنی کامیابی درج کروائی لیکن انتخابی مہم کے دوران صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسدالدین اویسی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ سیکولر جماعتوں بالخصوص کانگریس کو بھی زبردست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ استفسار کر رہے ہیں کہ جہاں مجلس مقابلہ نہیں کرتی وہاں سیکولر جماعتیں بی جے پی کو شکست کیوں نہیں دے رہی ہیں؟اسدالدین اویسی کی ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات میں حصہ لینے کی پالیسی سے مجلس کو کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہورہی ہے لیکن ووٹ شئیر میں اضافہ ہونے لگا ہے جو کہ پارٹی کو مستحکم کررہا ہے۔

صدر مجلس کی جانب سے جو نظریہ پیش کیا جا رہاہے اس نظریہ کے ساتھ وہ اس بات کی بھی ممکنہ کوشش کر رہے ہیں وہ یہ ثابت کرسکیں کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی بی۔ٹیم کے طور پر کام نہیں کر رہے ہیں بلکہ ملک کی مختلف ریاستوں میں مسلمانوں کو متحد کرتے ہوئے ایک پلیٹ فارم فراہم کر رہے ہیں ان کی جانب سے کئے جانے والے دعوے کے متعلق سیاسی ماہرین کا کہناہے کہ وہ مسلم رائے دہندوں کو راغب کررہے ہیں اور سیکولر پارٹیوں پر ان کی جانب سے کی جانے والی تنقیدیں مجلس کے حق میں رائے دہی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کا سبب بن رہی ہیں۔ اسد الدین اویسی کی جانب سے متعدد مرتبہ یہ کہا جاتارہا ہے کہ نام نہاد سیکولر سیاسی جماعتوں کے قائدین مسلمانوں کو یہ باور کروانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مجلس کے امیدوار اور مجلس مسلمانوں کے ووٹوں کو منقسم کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔

صدر مجلس مسلسل یہ استفسار کر رہے ہیں کہ وہ اگر مسلمانوں کے ووٹ تقسیم کر رہے ہیں تو جو جماعتیں یہ الزام عائد کر رہی ہیں وہ بی جے پی کے خلاف کامیابی کیوں حاصل نہیں کر رہی ہے!گذشتہ دنوں مجلس اتحادالمسلمین کی جانب سے گجرات ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے صدر مجلس نے کہا تھا کہ اس سلسلہ میں ریاستی صدر مجلس صابر کابلی والا امیدواروں اور کتنی نشستوں پر مقابلہ کیا جائے گا اس با ت کا فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کردیا کہ سورت اور احمدآباد کے بلدی انتخابات میں مجلس کے امیدواروں کی کامیابی کے بعد ہی اس بات کا فیصلہ کیا گیا تھا کہ گجرات اسمبلی انتخابات میں مجلس حصہ لے گی۔

 

نظرات بینندگان
captcha