سیدھا راستہ کونسا ہے؟

IQNA

قران کہتا ہے/ 45

سیدھا راستہ کونسا ہے؟

7:52 - January 23, 2023
خبر کا کوڈ: 3513649
مختلف نظریے «دین» یا مذہب کے عنوان سے انسانوں میں پائے جاتے ہیں اور ہر مذہب کے پیروکار الگ ہے تاہم قرآن کا اس بارے دلچسپ نقطہ نگاہ موجود ہے.

ایکنا نیوز- جب کسی مذہب کے درست یا نادرست کی بات ہوتی ہے تو مختلف پیمانے اور میعار بیان کیا جاتا ہے اسی بارے قرآن کی ایک آیت یوں کہتی ہے:

«إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ إِلَّا مِنْ بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ وَمَنْ يَكْفُرْ بِآيَاتِ اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ؛ خدا کے ہاں مذہب، اسلام (حق کے برابر تسلیم) ہے. جنکو آسمانی كتاب دی گیی ہے، اس میں اختلاف ایجاد نہ کیا مگر علم رکھتے ہوئے، وہ بھی اپنے درمیان ظلم و ستم روا رکھنے کے لیے، جو خدا کی آیات کو رد کرتے ہیں تو (خدا اس سے حساب لے گا) خدا، سريع الحساب ہے»(آل عمران، ۱۹).

ممکن ہے اس عبارت یا آیت «إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ؛ (حق کے برابر تسلیم) » ہونے سے مطلب یہ لیا جایے کو صرف اسلام ہی حق کا مذہب ہے، مگر مفسرین کے ہاں لفظ «اسلام» کے دلچسپ معنا بیان ہوتے ہیں لفظ «اسلام» عربی میں «تسلیم» ہونے کا ہے.

تفسیر نمونه میں کہا جاتا ہے: خدا کے ہاں حقیقی آئین وہی «تسلیم» ہونا اس کے فرمان کے برابر، اور دین کی روح ہر زمانے میں حق کے برابر تسلیم ہونا مراد ہے۔

اس آیت میں ادیان یا مذاہب کے درمیان اختلاف کی طرف اشارہ کیا گیا ہے: «جنکو آسمانی کتاب دی گیی انہوں نے اختلاف نہ کیا مگر علم رکھتے ہویے اپنے درمیان ستم روا رکھنے کے لیے» (وَ مَا اخْتَلَفَ الَّذِینَ أُوتُوا الْکِتابَ إِلَّا مِنْ بَعْدِ ما جاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْیاً بَیْنَهُمْ).

لہذا اختلاف کیا انہوں نے آگاہی رکھتے ہویے اور دوسری بات انکا مقصد ظلم و ستم روا رکھنے کے لیے تھا مثلا رسول اسلام صلّی اللّه علیه و آله وسلم نے واضح معجزات دکھائے، قرآن میں دلائل کے ساتھ بات کی گیی ہے اور گذشتہ کتابوں میں انکے اوصاف بیان ہوچکے ہیں اور وہ یہود و نصاری انکی آمد کے منتظر تھے اور شوق کے ساتھ انکی راہ دیکھ رہے تھے مگر جوں ہی انکی آمد ہوئی

انہوں نے اپنے مفادات کو خطرے میں دیکھا اور حسد و ظلم کی وجہ سے اس حقیقت سے چشم پوشی کی، لہذا آیت کے اختتام میں کہا گیا ہے: «جو خدا کی آیات کا انکار کرے گا (خدا حساب لے گا) رب العزت سریع الحساب ہے» (وَ مَنْ یَکْفُرْ بِآیاتِ اللَّهِ فَإِنَّ اللَّهَ سَرِیعُ الْحِسابِ).

جی ہاں ! جو آیات الهی کو بازیچہ اطفال بنائے گا، اپنے کام کے نتیجے کو دنیا و آخرت میں دیکھ لے گا.

نظرات بینندگان
captcha