مکڑی کے گھر پر اعتماد؛ جھوٹے خداوں پر اعتماد کرنے کی مثال

IQNA

قرآنی سورے/ 29

مکڑی کے گھر پر اعتماد؛ جھوٹے خداوں پر اعتماد کرنے کی مثال

13:35 - September 04, 2022
خبر کا کوڈ: 3512646
ایکنا تہران- انبیاء نے خودساختہ خداوں پر اعتماد کو متزلزل قرار دینے کی کافی کوششیں کیں مگر ضد بازی آڑے آئی، سورہ عنکبوت میں خوبصورت مثال میں مکڑی کے گھر پر اعتماد سے تشبیہ دی گیی ہے۔

ایکنا نیوز- عنکبوت قرآن کا انتیسواں سورہ ہے جسمیں 69 آیات ہیں اور اکیسویں اور بائیسویں پارے میں ہے، عنکبوت مکی سورہ ہے اور ترتیب نزول کے حوالے سے یہ پچاسیواں سورہ ہے جو قلب رسول گرامی اسلام (ص) پر نازل ہوا ہے.

اسوره عنکبوت نام رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ آیت 41 میں مکڑی کا ذکر ہوا ہے. اس آیت میں کافروں کی بت پرستی کو مکڑی کے گھر پر اعتماد سے تشبیہ دی گیی ہے:

 «مَثَلُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاءَ كَمَثَلِ الْعَنْكَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَيْتًا وَإِنَّ أَوْهَنَ الْبُيُوتِ لَبَيْتُ الْعَنْكَبُوتِ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ؛ جو غیر خدا پر اعتماد کرتا ہے وہ ایسا ہے کہ مکڑی کا گھر بنالیا ہے اور اگر جانتے تو معلوم ہوتا کہ کمزور ترین گھر کا انتخاب کیا ہے۔

اس آیت کی تفسیر میں کہا گیا ہے کہ خدا نے بت کی پرستش کو مکڑی کے جالے سے تشبیہ دی ہے کہ اس سے انکو کوئی فایدہ نہ ہوگا اور انسان کو کسی سختی و مصیبت سے بچا نہیں سکتا۔

سورہ کے آغاز میں امتحان الھی اور منافقوں کی حالت پر بات ہوئی ہے اور کہا گیا ہے کہ منافقوں کی شناخت امتحان کے بعد ممکن ہے۔

اگلے حصے میں مشرکین کے مقابل رسول گرامی کی حوصلہ افزائی کے لیے گذشتہ انبیاء جیسے نوح، ابراہیم اور لوط کی مثال دی گیی ہے جنہوں نے مشرکین کے مقابل استقامت کیا۔

 

ایک اور حصے میں مسئلہ توحید اور خدا کی نشانیوں اور عالم خلقت اور مشرکین کے بارے میں بات کی گیی ہے تاکہ انسانی فطرت کو اجاگر کرسکے۔

آخری حصے میں جھوٹے معبودوں کی کمزوری کی طرف اشارہ ہوا ہے جو اگرچہ ظاہری طور پر مضبوط دکھائی دیتا ہے مگر ضرورت پوری کرنے یا مشکلات سے نجات کے وقت وہ کمزور ہیں اور اسی طرح رسول گرامی اور رسول اسلام کی عظمت پر بات ہوئی ہے۔/

متعلق خبر
نظرات بینندگان
captcha